مون سون سے قبل حکومت کی ناقص حکمت عملی، شہر میں گہری کھدائیاں کر دی گئیں۔

تیز بارشوں سے قبل میگا پراجیکٹس اور واٹر ٹینک کے نام پر کئی فٹ گہرے گڑھے ڈال دیئے گئے۔ پانی بھر جانے سے منصوبے میں تاخیر اور لاگت میں اضافے کا اندیشہ پیدا ہو گیا۔

ایل ڈی اے کے ساتھ ساتھ واسا نے مون سون سے قبل کشمیر روڈ پر واٹر ٹینک کی تعمیر کا آغازکر دیا۔ الحمراء ہال کے پارک میں کھدائی شروع کر دی گئی۔ بروقت ٹینک کی تعمیر کا آغاز نہ ہونے سےمون سون میں منصوبہ مکمل نہیں ہو سکے گا۔ مون سون کے دوران ٹینک میں پانی بھرنے سے تعمیرات رکنے کا اندیشہ ہے

کشمیر روڈ پر 19 کروڑ 30 لاکھ روپے کی لاگت سے واٹر ٹینک کی تعمیر کی جائے گی۔ واٹر ٹینک میں 20 لاکھ گیلن تک بارشی پانی محفوظ کرنے کی صلاحیت ہو گی۔ واٹر ٹینک کی تعمیر 4 کنال سے زائد رقبے پر کی جائے گی۔

اسی طرح شیرانوالہ گیٹ فلائی اوور کی تعمیر کے لئے سرکلر روڈ پر کھدائی کر دی گئی۔ گلاب دیوی انڈر پاس کی تعمیر کے لئے مین فیروز پور روڈ پر کھدائی کر دی گئی۔ شاہکام فلائی اوور کی پائلنگ کے لئے گہرے گڑھے کینال روڈ پر بن گئے۔

وی سی ایل ڈی اے ایس ایم عمران کا کہنا ہے کہ مون سون میں منصوبے شروع کرنے سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نکاسی آب کے لئے بہتر انتظامات کئے گئے ہیں۔ بارشوں کی وجہ سے زیادہ مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا.

اپنا تبصرہ بھیجیں