اسلام آباد: حکومت نے اسٹریٹجک ذخائر بنانے کے لیے 2 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کا حکم دے دیا اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے ذریعے آٹے، گھی اور چینی کی قیمتوں میں 53 فیصد تک اضافہ کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق فیصلے وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیے گئے، جس کی صدارت وزیر خزانہ شوکت ترین نے کی اور 14 رکنی ای سی سی کے صرف دو دیگر اراکین نے اس میں شرکت کی۔حکومت نے انڈوں، گھی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا

ای سی سی نے ٹیکسٹائل کی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 2 لاکھ گانٹھ روئی کی درآمد کی بھی اجازت دی اور گردشی قرضے روکنے کے لیے بجلی پیدا کرنے والے مختلف سرکاری شعبوں میں 116 ارب روپے کی نان کیش بک ایڈجسٹمنٹ کی۔

وزارت صنعت و پیداوار (ایم او آئی پی) کی سفارش پر ای سی سی نے یو ایس سی آؤٹ لیٹس پر گھی کی قیمت میں تقریباً 53 فیصد کا اضافہ کردیا جس کے بعد قیمت 170 روپے سے بڑھ کر 260 روپے فی کلو ہوگئی۔علاوہ ازیں گندم کے آٹے کی قیمت میں تقریباً 19 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد 800 روپے فی 20 کلو کی بوری 950 روپے کی ہوگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں