اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کےلیے تیار کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کےلیے تیار کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کالعدم عسکریت پسند گروپ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے پاس افغانستان میں سرحد کے قریب 6 ہزار تربیت یافتہ جنگجو موجود ہیں۔رپورٹ کے مطابق قوام متحدہ کے ’تجزیاتی معاونت اور پابندیوں‘ کی نگرانی کرنے والی ٹیم کی 28 ویں رپورٹ میں چین کے ساتھ افغانستان کی سرحد کے قریب بیجنگ مخالف سیکڑوں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی تصدیق بھی کی ہے

القاعدہ افغانستان کے 15 صوبوں میں موجود ہے، اقوام متحدہ’غیرملکی دہشت گردوں کے بارے میں طالبان کا نقطہ نظر‘ پر مشتمل رپورٹ کے ایک باب میں کہا گیا کہ غیرملکی دہشت گرد کا رحجان داعش اور ٹی ٹی پی کی طرف ہوسکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’پی ٹی پی پر عائد آپریشنل پابندیوں کی وجہ سے طالبان اور گروپ کے مابین (مہلک) جھڑپیں ہوچکی ہیں۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ’بڑھتے ہوئے عدم اعتماد کے باوجود ٹی ٹی پی اور طالبان تعلقات کو بنیادی طور پر پہلے کی طرح ہی چلاتے ہیں‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں