طالبان کی جانب سے کابل کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد جہاں ایک طرف افغانستان میں انتہائی غیر یقینی کی صورتحال دیکھی جارہی ہے وہیں

پاکستان میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد کے آنے کا امکان ہے، جس کے باعث حکام صحت نے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے ہر شخص کے کورونا ٹیسٹ کے لیے انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان افراد میں سے جس کا ٹیسٹ مثبت آیا اسے قرنطینہ سینٹر بھیجا جائے گا۔
دوسری جانب ملک میں وفاقی و سندھ حکومتوں کی جانب سے اعلان کردہ نئی پابندیوں کے بعد کورونا کیسز میں کمی آرہی ہے۔
تاہم یوم عاشور حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہے کیونکہ ملک بھر میں جلوس و مجالس میں لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت کے باعث کورونا وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ ہے۔
افغانستان میں کورونا وبا بےقابو ہونے لگی
وزارت قومی صحت سروسز (این ایچ ایس) کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغانستان سے پاکستانیوں اور دیگر ممالک کے شہریوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد پاکستان آنے کا قوی امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی یہ فیصلہ کر چکی ہے پاکستانی شہریوں کو کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ نہ ہونے کے باوجود ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
تاہم دیگر ممالک کے شہریوں کا ٹیسٹ کیا جائے گا اور جن میں وائرس کی تشخیص ہوئی انہیں قرنطینہ سینٹرز منتقل کیا جائے گا۔
عہدیدار نے کہا کہ وفاقی اور سندھ حکومتوں نے عاشورہ کے جلسوں اور مجالس میں لوگوں کی بڑی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ متعلقہ حکومتی اداروں کے لیے لوگوں سے کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کرانا بڑا چیلنج ہوگا

اپنا تبصرہ بھیجیں