اسلام ممالک کی تنظیم (او آئی سی) نے طالبان کے قبضے کے بعد دہشت گردی سے پاک افغانستان اور تنازع کے حل کے لیے بات چیت کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں او آئی سی نے کہا کہ ‘افغانستان کو دوبارہ کبھی دہشت گرد تنظیموں کو پناہ دینے کی اجازت نہیں دینی چاہیے’۔
بیان میں ملک میں موجودہ تنازع کے حل کے لیے جامع مذاکرات کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
تنظیم نے کہا کہ وہ ‘امن، استحکام اور قومی مفاہمت’ کی اہمیت پر زور دینے کے لیے نمائندے افغانستان بھیجے گی۔
جی سیون سمیت دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ اس بات پر غور کریں گے افغانستان میں صورتحال کو کیسے قابو میں لایا جائے۔
افغانستان میں عوام، عالمی برادری کی قابل قبول حکومت قائم ہوگی، حکمت یار
اپنے بیان میں اسلامی تعاون تنظیم نے افغانستان کی مستقبل کی قیادت اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغانستان دوبارہ کبھی دہشت گردوں کے پلیٹ فارم یا پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ ہو اور نہ وہاں دہشت گرد تنظیموں کو قدم جمانے کی اجازت دی جائے’۔
تنظیم نے افغانستان میں انسانی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا جہاں بے گھر افراد اور مہاجرین کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
او آئی سی نے رکن ممالک، اسلامی مالیاتی اداروں اور پارٹنرز سے مطالبہ کیا کہ وہ ان علاقوں میں امداد فراہم کریں جہاں امداد کی ہنگامی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں