جو بائیڈن کی عدالتی فیصلے کے بعد بے دخلی کو روکنے کے لیے ‘فوری’ کارروائی کی کوشش

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے کہا کہ اسے سپریم کورٹ کی جانب سے جو بائیڈن انتظامیہ کی وبائی امراض سے متعلق وفاقی پابندی کو ختم کرنے کے فیصلے پر افسوس ہے اور ریاستوں، شہروں، زمینداروں اور دیگر پر زور دیا کہ وہ اپنی مدد کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں کریں۔

رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا کہ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کی طرف سے جاری کردہ بے دخلی معطلی نے پوری وبا کے دوران کووڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ کو روک کر جانیں بچائی ہیں۔
عدالت نے 6 اور 3 کی اکثریت سے چیلنج کرنے والوں کی طرف سے سی ڈی سی کو کام کرنے سے روکنے کی درخواست منظور کی جسے 3 اکتوبر تک کام کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ‘جو بائیڈن انتظامیہ مایوس ہے کہ سپریم کورٹ نے حالیہ سی ڈی سی کی بے دخلی کو روکنے کے اقدام کو روک دیا ہے جبکہ ملک بھر میں ڈیلٹا قسم کے تصدیق شدہ کیسز نمایاں ہیں’۔

امریکا سے تیسری بار بے دخلی، میکسیکن شہری کی خودکشی
وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز نئے اقدامات کا اعلان کیا تھا تاکہ کووڈ 19 وبائی مرض سے سخت متاثرہ کرایہ داروں اور زمینداروں کی مدد کی جاسکے جس میں محکمہ خزانہ کی جانب سے دستاویزات کی ضروریات کو کم کرنا بھی شامل ہے۔

محکمہ خزانہ نے ان ریاستی اور مقامی حکومتوں کو بھی خبردار کیا ہے جو خطرے سے دوچار کرایہ داروں اور زمینداروں کو امدادی ادائیگیاں فراہم کرنے میں ناکام ہیں کہ وہ فنڈنگ ان کے ہاتھوں کھو سکتے ہیں جو ان فنڈز کی تقسیم پر بہتر کام کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی محکمہ زراعت، ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ اور ویٹرنز افیئرز ڈپارٹمنٹ خطرے سے دوچار کرایہ داروں اور زمینداروں کی بے دخلی روکنے کے لیے مدد میں اضافہ کرے گا۔
سپریم کورٹ کے غیر دستخط شدہ اکثریتی رائے میں کہا گیا کہ سی ڈی سی نے اپنے تازہ ترین حکم کے ساتھ اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے جہاں عارضی طور پر ان علاقوں میں بے دخلی روک دی گئی ہے جہاں کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں