خواجہ آصف نے کہا ہے کہ معاشی اصلاحات اولین ترجیح ہے، جلد فیصلے کرنا ہوں گے، چاہتے ہیں معاشی معاملات ٹھیک ہوں، اگلے مرحلے میں الیکشن کرائیں گے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے وفاداری اور محبت اقتدار سے مشروط نہیں، وفاداری افراد سے نہیں ہوتی، افراد آج ہیں کل نہیں، دل کرتا ہے کل ہی نواز شریف کو وطن لے آؤں لیکن یہ فیصلہ پارٹی کرے گی، نواز شریف وطن آئیں گے تو سیاسی درجہ حرارت بڑھے گا، نواز شریف کی قیادت کی قوم اور جماعت دونوں کو ضرورت ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کا امریکا مخالف بیانیہ کوئی بیانیہ نہیں، عمران خان کبھی امپورٹڈ حکومت کبھی غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے ہیں، عارف علوی، عمران خان، قاسم سوری، عمر سرفراز چیمہ نے آئین کی خلاف ورزی کی، اگر قانون ضروری سمجھتا ہے تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، سیاسی کارکن ہوں، مخالفین کو عوام کی رائے کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں، گرفتاریوں پر یقین نہیں رکھتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کی طرح کا رویہ اختیار نہیں کریں گے، اب جو بھی بات ہوگی آئین اور قانون کے مطابق ہوگی، مینڈیٹ کی ضرورت پڑی تو عوام میں جائیں گے، کسی صورت عمران خان جیسا رویہ نہیں رکھیں گے، اقتدار گیا تو اداروں کو برا بھلا کہنا شروع کر دیں، نواز شریف بڑی مثال ہیں جنہیں وزارت عظمیٰ سے سیدھا جیل بھیجا گیا۔