حکومتی خلفشار، سیاسی رسہ کشی اور عالمی وبا کورونا کے خطرات کے باوجود رواں مالی سال ملکی معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد کے قریب پہنچ گئی۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال ملکی معیشت کا حجم 38 ہزار 755 ارب روپے تک پہنچ جائے گا جو کہ گزشتہ مالی سال 36 ہزار 573 ارب روپے تھا، ملکی معیشت میں لگ بھگ 60 فیصد حصہ رکھنے والے شعبے خدمات میں ترقی کی شرح 6 اعشاریہ 19 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ اس سیکٹر میں گزشتہ مالی سال ترقی کی شرح 5 اعشاریہ 74 فیصد تھی۔
اس کے علاوہ صنعتی ترقی کی شرح 7 اعشاریہ 19 فیصد رواں مالی سال رہی جو گزشتہ مالی سال 7 اعشاریہ 8 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ میں ترقی کی شرح 4 اعشاریہ 4 فیصد رواں مالی سال متوقع ہے جبکہ گزشتہ مالی سال اس شعبے میں پھیلاؤ 3 اعشاریہ 48 فیصد رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سابق حکومت کی جانب سے صنعتوں کو سستے قرضوں کی فراہمی، کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات اور کاشتکاروں کھاد پر دی جانے والی سبسڈی سے معیشت کو فروغ ملا۔
رواں مالی سال کے علاوہ مالی سال 18-2017 صرف دو ایسے سال گزرے ہیں کہ جب معاشی ترقی کی رفتار 6 فیصد کے قریب ریکارڈ کی گئی۔