بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کے خلاف جمع کرانے والے اراکین کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے تحریک واپس نہ لی گئی تو 63 اے کے تحت کاروائی کا فیصلہ کر لیا
پارٹی ترجمان کے مطابق 22مئی کو بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر میر عبدالقدوس بزنجو کے زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے منتخب 16اراکین اسمبلی نے شرکت کی، اجلاس میں بطور پارٹی پارلیمانی لیڈر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
تحریک عدم اعتماد جمع کرانے پر پارٹی کے وہ اراکین جنھوں نے تحریک عدم کے دستاویزات پر دسخط کئے گئے انھیں نوٹسز جاری کر دیے جن میں سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان ، نوابزادی طارق مگسی ، ظہور احمد بلیدی ، سلیم احمد کھوسہ، عارف جان محمد حسنی، سردار سرفراز ڈومکی، میٹھا خان کاکڑ شامل ہیں۔
نوٹسز میں ہدایت دی گئی کہ اراکین جلد 18 مئی کو جمع کرائی گئی عدم اعتماد واپس لیں بصورت دیگر آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت کاروائی کی جائے گی ۔ نوٹسز الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی ارسال کئے جا چکے ہیں۔