وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے دوران پی ٹی آئی کا لانگ مارچ ہر صورت روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے کہا گیا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، کسی کو اسلام آباد بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ دھرنوں سے معیشت خراب اور دیہاڑی دار مزدور متاثر ہو گا۔
کابینہ اجلاس کے بعد وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے وفاقی ورزاء اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اب گالیوں سےگولیوں پرآگئی ہے، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ پشاورمیں اکٹھی ہوئی ہے، عمرانی فتنےکی گمراہی کاشکارلوگ اس سےباہرنکلیں، یہ شخص قوم کوگمراہ اورتقسیم کرناچاہتاہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اسےخونی احتجاج کانام نہ دیتی توہم رکاوٹ نہ بنتے، حکومت کےنفع ونقصان کےذمہ دارہیں، کابینہ نےفیصلہ کیاہے فتنہ اورفساد کی اجازت نہیں دی جائےگی، عمران خان مارچ کی آڑ میں ملک میں خانہ جنگی کی سازش کررہے ہیں،حکومت عوام کے جان ومال کی حفاظت کا فرض پورا کرے گی۔
اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کسی ایک جماعت کی نہیں، حکومت کےنفع ونقصان کے ذمہ دارہیں، جے یو آئی کے رہنما اسد محمود نے کہا کہ عمران خان دنیا کو پیغام دینے کیلئے اسلام آباد آرہے ہیں کہ یہاں بے یقینی کی صورتحال ہے۔