سعودی ایئرلائنز کا عازمین حج کیلئے بڑا اعلان

کراچی : سعودی ایئرلائنز نے حج پروازوں کے شیڈول کا اعلان کردیا اور عازمین حج کے قافلوں کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ایئرلائنز (السعودیہ) نے امسال کے لیے حج پروازوں کا شیڈول جاری کردیا ہے۔

اس حوالے سے السعودیہ ایئ رکا کہنا ہے کہ ’حج پروازیں دنیا بھر کے ملکوں سے جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور مدینہ کے امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں گی،‘پروازوں کی تعداد اور ان پر اضافی نشستوں کی منظوری دے دی گئی ہے۔ حج پروازوں کے حجم کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامات کیے گئے ہیں۔

السعودیہ کے ڈائریکٹر جنرل انجینیئر ابراہیم العمر نے توجہ دلائی ہے کہ عازمین حج کے قافلوں کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور ضروری انتظامات کرلیے ہیں۔
السعودیہ کے ڈائریکٹر جنرل انجینیئر ابراہیم العمر نے توجہ دلائی ہے کہ عازمین حج کے قافلوں کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور ضروری انتظامات کرلیے ہیں۔

سعودی ائیر ڈائریکٹرجنرل نے کہا کہ مرکزی حج کمیٹی کے سربراہ اور گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے بھی حج پروازوں کے حوالے سے خصوصی ہدایات دی تھیں ان سب کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

ابراہیم العمر کا کہنا تھا کہ وزارت حج و عمرہ کے ساتھ تعاون کیا جارہا ہے جبکہ ضیوف الرحمن پروگرام بھی حج پروازوں کے شیڈول میں اپنا کردارادا کررہا ہے۔
السعودیہ نے حج پروازوں کے لیے 14 طیارے مختص کیے ہیں، 268 حج پروازیں 15 بین الاقوامی ہوائی اڈوں سے عازمین کو سعودی عرب کا سفر کرائیں گی جبکہ مملکت کے 6 ہوائی اڈوں سے 32 حج پروازیں جدہ اور مدینہ کے لیے چلائی جائیں گی۔

ڈائریکٹرجنرل کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ 7 ہزار سے زیادہ نشستیں بین الاقوامی مسافروں کے لیے مہیا ہوں گی اور اندرون مملکت سے 12.8 ہزار نشستیں عازمین حج کے لیے مختص ہیں۔ علاوہ ازیں 100 کے قریب ملکی و بین الاقوامی پروازیں معمول کے شیڈول کی ہوں گی۔

ابراہیم العمر نے بتایا کہ حج پر آنے والوں کو سفر کے دوران متعدد سپیشل سہولتیں فراہم کی جائیں گی، پابندی سے ’تلبیہ‘ (لبیک اللھم لبیک) سن سکیں گے اور میقات پر پہنچنے سے آدھا گھنٹہ قبل ہوائی جہاز میں حج کرنے والوں کے لیے میقات سے گزرتے وقت حج کی نیت اور احرام کے بارے میں اعلان ہوگا۔
ایئرلائن کی جانب سے عازمین کو حج کے بارے میں سمعی وبصری معلومات پرمبنی پروگرام بھی پیش کیے جائیں گے تاکہ وہ فریضہ حج کے ارکان سے واقف ہوسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں