پنجاب میں ایک بار پھر آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے اور پہلی بار دو الگ الگ بجٹ اجلاس طلب کیےگئے ہیں۔
دو دن گزرگئے ہیں لیکن پنجاب کا بجٹ پیش نہیں ہوسکا ہے، حکومت اور اپوزیشن اپنےاپنے مؤقف پر قائم ہیں اور ڈیڈ لاک ختم ہونےکی اُمیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے 40 واں اجلاس ملتوی کرکے آج 1 بجے دوبارہ اجلاس طلب کیا ہے جو کہ تاحال شروع نہیں ہوسکا، جب کہ دوسری جانب گورنر پنجاب نے آج 2 بجے اسمبلی کا 41 واں اجلاس ایوان اقبال میں طلب کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ دو، دو اجلاس ہونے سے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی آئینی پوزیشن متاثر ہوگی۔
پرویز الہٰی کا کہنا ہےکہ حکومتی اجلاس غیر آئینی ہے اس کی کوئی اہمیت نہیں، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا ہے کہ حکومت کو غیر قانونی طریقے سے فنانس بل پاس نہیں کرنے دیں گے۔