وزیراعظم کا سیلاب سے جاں بحق افراد کے ورثا کو 24 گھنٹے میں معاوضہ دینے کا حکم

وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو بارش اور سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ کی رقم 24 گھنٹے میں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ جزوی یا مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے معاوضہ کو بھی بڑھا کر پانچ لاکھ کردیا ہے ۔ قومی المیہ ہے کہ ڈیموں پر توجہ نہیں دی گئی۔

کوئٹہ آمد پر نقصانات اور امداد سرگرمیوں پر بریفینگ سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا چیلنج بڑا ہے مل کر مقابلہ کریں گے۔ بحالی اور امداد کیلئے این ایچ اے کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ میڈیکل کیمپ کا جال پھیلایا جائے ۔ غیر معمولی بارشوں سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوئے۔ قیمتی انسانی جانوں کے نقصان کےساتھ انفراسٹکرکچر تباہ ہوا۔ وفاق اور بلوچستان حکومت قومی جذبے سے بحالی اور آبادکاری کیلئے پرعزم ہیں ۔ آخری گھر جب تک آباد نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ مخیر حضرات بھی آگے آئیں۔

چیف سیکرٹری بلوچستان عبدل عزیز عقیلی اور چیرمین این ڈی ایم اے لیفٹینٹ جنرل اختر نواز نے وزیر اعظم کو بریفینگ میں بتایا کہ جون کی 13 تاریخ کو بارش کا سلسلہ شروع ہوا۔ ماضی کے مقابلے میں 500 فیصد زیادہ حالیہ اسپیل میں بلوچستان میں بارش ہوئی۔ بارش کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

چیف سیکریٹری بلوچستان عبدل عزیز عقیلی کا وزیراعظم کو بریفینگ میں کہنا تھا کہ اب تک بلوچستان میں اموات 136 ہوگئی ہیں۔ 70 افراد زخمی بھی ہیں ۔ گیارہ سو لوگ معمولی زخمی ہوئے جنہیں فرسٹ ایڈ دی گئی۔ 2 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی ۔ 20 ہزار 500 لوگوں کو محفوظ مقام منتقل کیا گیا۔ ایم 8 اور کوئٹہ کراچی قومی شاہراہیں بڑی حد تک بحال کردی گئی ہیں۔

اس سے پہلے وزیراعظم محمد شہباز شریف بلوچستان دورے پر لاہور سے کوئٹہ پہنچے۔ ائیرپورٹ پر وزیراعلیٰ میر عبدل قدوس بزنجو نے استقبال کیا۔ صوبائی وزرا اور اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب ، مولانا عبدل واسع ، اسرار ترین اور نوابزادہ شاہ زین بگٹی بھی وِزیر اعظم کے ساتھ پہنچے ہیں۔ وزیر مملکت میر ہاشم نوتیزئی، ایم این اے صلاح الدین ایوبی اور چیرمین این ڈی این اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز بھی ہمراہ ہیں۔

وزیرِاعظم خسنوب، قلعہ سیف اللہ میں سیلاب متاثرین کیلئے قائم خیمہ بستی اور چمن میں سیلاب زدہ علاقوں کا بھی دورہ کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں