اسمبلی میں موجود ارکان کو ذاتی فائدے کیلئے قانون سازی نہیں کرنی چاہیے: چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا ہےکہ اسمبلی میں موجود ارکان کو ذاتی فائدے کیلئے قانون سازی نہیں کرنی چاہیے۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ملک غیر معمولی حالات سے گزر رہا ہے، پی ٹی آئی کے 150 ارکان اسمبلی کا بائیکاٹ کرکے بیٹھے ہیں، متعدد بارکہہ چکے ہیں کہ اسمبلی جاکراپنا کردار ادا کریں۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اسمبلی میں موجود ارکان کو ذاتی فائدے کیلئے قانون سازی نہیں کرنی چاہیے، سپریم کورٹ قانون سازی میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی، ہم صرف بنیادی حقوق کےخلاف ترامیم ہونے کے نکتے کا جائزہ لیں گے، ہائی پروفائل کیسزکا ریکارڈ لے کرصرف دیکھ رہے ہیں کہ کیسزچلتے ہیں یا نہیں۔

معزز چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آئین کے تحت چلنے والے تمام اداروں کو مکمل سپورٹ کرتی ہے، غیرمعمولی حالات میں کیس سن کر مزے نہیں لے رہے۔
اس موقع پر جسٹس منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ عدالت کے باہر سیاسی موسم تبدیل ہوتا رہتا ہے کیا سیاسی موسم کا عدالت کے اندر اثر ہونا چاہیے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں