چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے بعد عمران خان کو عدالت طلب کیا۔
عدالت آمد پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ اگر ضمانت نہ ملی تو کیا ہوگا؟ اس پر سابق وزیرعظم نے جواب دیا ’جیل‘، میں نے جیل کی تیاری بھی کررکھی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں سرویلنس رکھتی ہیں، ٹیلی فون ٹیپ ہوتے ہیں مگر اس کو ریلیز کیا جارہا ہےجو نیشنل سکیورٹی کا مسئلہ ہے، ایجنسیوں کا یہ کام نہیں کہ فون ٹیپ کرکےاسے ریلیز کیا جائے، ایجنسیوں کا کام پروٹیکٹ کرنا ہوتا ہے۔
صدر مملکت سے متعلق عمران خان نے کہا کہ عارف علوی نے اپنے بیان کی وضاحت کردی ہے۔