ارشد شریف کے قتل پر وزارت داخلہ کی جانب اعلی سطحی کمیٹی میں تبدیلی کردی گئی ہے۔ آئی ایس آئی کے افسر کو ٹیم سے ہٹا دیا گیا ہے۔
تین رکنی کے بجائے اب دو رکنی کمیٹی میں ڈائریکٹر ایف آئی اے اور ڈپٹی ڈائریکٹر آئی بی شامل ہوں گے جس کا نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کیس میں سونے کی اسمگلنگ کی تحقیقات کی جائے گی اور ارشد شریف کو کینیا جانے پر مجبورکرنے کے عوامل کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بیان میں کہا کہ تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کو پاکستان سے دبئی اور پھر سے کینیا جانے پر مجبورکرنے کے عوامل کا بھی جائزہ لے گی۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم کینیا پولیس اور دیگر ذرائع سے حاصل شدہ معلومات اور شواہد کی روشنی میں اپنی ایک آزادانہ رپورٹ مرتب کرے گی۔
اس سے قبل تحقیقاتی ٹیم میں اطہروحید ڈائریکٹر ایف آئی اے، عمر شاہد حمید ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آئی بی اور لیفٹینٹ کرنل سعد احمد آئی ایس آئی شامل تھے۔