ایلون مسک نے ٹوئٹر کے عملے کو انتباہ کیا ہے کہ وہ اپنا کام سخت محنت سے کریں یا کمپنی کو چھوڑ دیں۔
ٹوئٹر کے نئے سی ای او نے ملازمین کے نام ایک ای میل میں کہا کہ اگر وہ کمپنی میں رہنا چاہتے ہیں تو مثالی کارکردگی سے ہی ایسا ممکن ہوسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر کی کامیابی کے لیے ہمیں بہت زیادہ سخت محنت کرنا ہوگی۔
انہوں نے ای میل میں کہا کہ ڈیزائن اور پراڈکٹ منیجمنٹ اب بھی بہت زیادہ اہم شعبے ہیں اور وہ انہیں رپورٹ کریں گے۔
اس حوالے سے ٹوئٹر ملازمین سے 17 نومبر کو ایک نئے معاہدے پر دستخط کرائے جائیں گے اور جو فرد دستخط نہیں کرے گا اسے 3 ماہ کی تنخواہ دے کر سبکدوش کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایلون مسک پہلے ہی ٹوئٹر کے 50 فیصد سے زیادہ عملے کو فارغ کرچکے ہیں۔
دوسری جانب ڈیلاوئیر کی عدالت میں ٹیسلا سے ملنے والی تنخواہ کے مقدمے کی سماعت کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ وہ ٹوئٹر کے لیے اپنے وقت کو بتدریج کم کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کمپنی کو دوبارہ منظم کرنے کی ضرورت تھی جس کے باعث وہ ٹوئٹر کے سی ای او کے طور پر کام کررہے ہیں۔
سماعت کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ان کا زیادہ تر وقت ٹوئٹر کے دفتر میں گزرا اور کمپنی کو دوبارہ منظم کرنے کا عمل آئندہ ہفتے کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔