پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور مریم نواز سمیت شریف خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ 10 روز کے لیے یورپ روانہ ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف، مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور جنید صفدر سمیت خاندان کے دیگر افراد 10 روز یورپ کے مختلف ممالک میں گزاریں گے، ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ شریف خاندان سیر و تفریح کے لیے یورپ روانہ ہوئے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ ہفتے موجودہ حکومت نے نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیا تھا۔
خیال رہے کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی میعاد گزشتہ سال پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں ختم ہو گئی تھی، پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ وہ نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کردیں گے۔
دوسری جانب نواز شریف نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پاسپورٹ کی تجدید کی لیے درخواست نہیں دی تھی کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ سابق حکومت انہیں نیا پاسپورٹ جاری نہیں کرے گی۔
رواں سال اپریل میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو عدم اعتماد کی ووٹنگ کے ذریعے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد پی ڈی ایم حکومت نے نواز شریف کو عام پاسپورٹ جاری کیا تھا۔
اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے وزارت خارجہ نے نواز شریف کو کلیئرنس دیتے ہوئے انہیں 5 برس کی معیاد کے ساتھ سفارتی پاسپورٹ حاصل کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
پاسپورٹ اور ویزہ مینوئل 2006 کے پارٹ ون کے پیراگراف 45 کے مطابق سفارتی پاسپورٹ ریاست کے اعلیٰ عہدیدار، سفارت کار اور دیگر کو جاری کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ سابق وزرائے اعظم اور ان کے بچوں کو بھی سفارتی پاسپورٹ جاری کیے جاتے ہیں۔
وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سفارتی پاسپورٹ منظور کریں، اس کے علاوہ ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف نے امیگریشن ٹریبونل میں دائر کی گئی اپیل واپس لے لی ہے۔
گزشتہ ہفتے ہوم آفس کا فیصلہ آیا تھا جس میں انہوں نے برطانیہ میں قیام کی مدت میں توسیع سے انکار کرنے کے ہوم آفس کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
تاہم ہوم آفس نے نواز شریف کو اپیل کرنے کا موقع دیا جس کا مطلب یہ تھا کہ وہ اس وقت تک قانونی طور پر برطانیہ میں رہ سکتے ہیں جب تک ان کے پاس اپیل کے تمام راستے ختم نہیں ہوجاتے۔