پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کے آزاد جموں و کشمیر کے کچھ حصوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بیان کو بھارتی فوج کی پروپیگنڈا سوچ کا مظہر قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
آئی ایس پی آر نے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں بھارتی فوج کے آزاد کشمیر میں دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کے دعوے کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج خطے میں امن و استحکام کے لیے پرعزم اور ہر قسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
ئی ایس پی آر نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر سے متعلق اعلیٰ بھارتی فوجی افسر کا بیان بے بنیاد ہے، آزاد کشمیر میں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کا دعویٰ من گھڑت ہے اور یہ بیان بھارتی مسلح افواج کی پروپیگنڈا سوچ کا مظہر ہے۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں حق خود ارادیت کی جدوجہد کو کچلنے میں مصروف ہے اور بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کے بے بنیاد بیانات گھڑتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کے تحت حق خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج اپنے سیاسی آقاؤں کی انتخابی مہم کے لیے غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کر رہی ہے، بھارتی فوج غیرذمہ دارانہ اور جارحانہ بیان بازی سے گریز کرے اور بھارتی فوجی افسر کے بلند و بانگ دعوے غیرحقیقی اور توہین آمیز ہیں۔
بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے ایک بھارتی وزیر کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر ایک قرارداد پارلیمنٹ میں پہلے سے موجود ہے۔
بھارتی افسر نے کہا تھا کہ جہاں تک بھارتی فوج کا تعلق ہے تو وہ حکومت کی طرف سے دیے گئے کسی بھی حکم پر عمل کرے گی اور اس کے لیے ہمیشہ تیار رہے۔
بھارتی فوج نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ اس وقت جموں و کمشیر میں کم از کم 300 دہشت گرد موجود ہیں جبکہ 160 دہشت گرد لائن آف کنٹرول عبور کر کے بھارت میں داخل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔