وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( کو 50 کروڑ ڈالر منتقل کر دیے ہیں۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے آج اپنے بورڈ کی منظوری کے مطابق پروگرام فنانسنگ کے تحت ۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان/گورنمنٹ آف پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر منتقل کردیے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ 50 کروڑ ڈالر کی منتقلی کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔
رواں ماہ کے شروع میں وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ پاکستان ترقیاتی پروگرام کے لیے کو-فنانسنگ کے طور پر فنڈز وصول کرے گا۔
گزشتہ ماہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے بجٹ کو سپورٹ کرنے اور تباہ کن سیلاب کے بعد متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک کو جاری کیے تھے۔
وزارت اقتصادی امور کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا تھا فنڈ بی آر اے سی ای پروگرام کے تحت دیے گئے جس کا مقصد سپلائی چین میں رکاوٹوں کے باعث توانائی اور ایندھن کی بڑھتی قیمتوں اور غریبوں اور اقتصادی طور پر کمزور طبقات پر مہنگائی کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومت کی کوششوں کی حمایت کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پروگرام کا مقصد سماجی تحفظ، غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے اقدامات اور کاروبار کے لیے تعاون کے لیے حکومت کے انسداد گردشی و ترقیاتی اخراجات کی حمایت کرنا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کا بی آر اے سی ای پروگرام مضبوط معاشی بہتری کے فروغ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو تقویت دے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ یہ پروگرام عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے جاری پروگرام کے فریم ورک سے منسلک ہے جس سے سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
ترجمان نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے پروگرام سے حالیہ تباہ کن سیلاب کے تناظر میں حکومت کے بحران سے نمٹنے کے لیے مالیاتی اور غذائی تحفظ کے اقدامات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پروگرام سے کاروباری اداروں اور روزگار کے تحفظ کے اقدامات کوآگے بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے بجٹ کو سپورٹ کرنے اور تباہ کن سیلاب کے بعد متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے معاہدے پر 24 اکتوبر کو دستخط کے تھے۔
بعد ازاں اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا تھا کہ اسے ایشیائی ترقیاتی بینک سے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر موصول ہوگئے ہیں۔
بانڈ کی جلد ادائیگی
ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کی جانب سے رقم ایسے وقت میں موصول ہوئی ہے جب کہ معاشی بحران سنگین صورت اختیار کرتا جا رہا ہے ، بیرونی مالیاتی ادائیگیاں کرنے کی پاکستان کی صلاحیت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال بڑھتی جارہی ہے جب کہ ملک تباہ کن سیلاب سے بحالی کے مرحلے میں ہے جس میں 17 سو سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
18 نومبر تک مرکزی بینک کے پاس پاکستان کے ذخائر 7 ارب 80 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے جو بمشکل ایک ماہ کی درآمدات پوری کرنے کے لیے کافی تھے۔
جمعے کے روز اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا تھا کہ ایک ارب ڈالر انٹرنیشنل بونڈ کی دوبارہ ادائیگی مقررہ تاریخ سے 3 روز قبل 2 دسمبر کو ہوگی، بونڈ کی ادائیگی 5 دسمبر تک کرنی تھی جو مجموعی طور پر 1.08 ارب ڈالر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی ذخائر پر اثرات نہ پڑنے کے تاثر کو یقینی بنانے کے لیے فنڈنگ مختلف ذرائع سے ہونی تھی اور توقع ہے کہ فوری طور پر 50 کروڑ ڈالر منگل تک ایشین انفرااسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک سے ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی ذرائع سے فنڈنگ وقت پر ہوگی کیونکہ انٹرنیشنل قرض دہندگان سے بھی فنڈز کی آمد ہوگی، مزید بتایا کہ نومبر میں 1.8 ارب ڈالر کی ادائیگی کے باوجود قومی ذخائر بدستور مستحکم رہے۔