پاکستان میں دہشت گرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں اور ملک کو دہشت گردی کے واقعات کی تازہ لہر کا سامنا ہے لیکن وزیر اعظم شہباز شریف نے اس لعنت سے ’آہنی ہاتھوں‘ سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کسی بھی عسکریت پسند گروپ کے سامنے نہیں جھکے گی۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے بنوں اور دیگر علاقوں میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مذموم کوشش سختی سے کچل دیں گے۔
وزیر اعظم شہباز نے ملک بھر، خاص طور پر خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی جس میں عسکریت پسند تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اتوار کو بنوں ڈویژن کے ضلع لکی مروت میں رات گئے ایک پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 پولیس اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔
اسی روز بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت میں زیر حراست دہشت گردوں نے عمارت کو قبضے میں لے کر تفتیش کاروں کو یرغمال بنا لیا تھا اور اپنی باحفاظت افغانستان منتقلی کا مطالبہ کیا تھا۔
سی ٹی ڈی عمارت پر قبضے کے 2 روز بعد کل سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا جہاں فائرنگ کے شدید تبادلے میں 25 دہشت گرد مارے گئے، 3 عسکریت پسند گرفتار ہوئے اور 7 ملزمان نے خود کو سرنڈر کردیا تھا۔
2 روز قبل ہی پشاور میں انٹیلی جنس بیورو کے سب انسپکٹر کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا جب کہ اسی روز شمالی وزیرستان میں خودکش حملے میں ایک فوجی اہلکار اور دو شہری شہید ہوئے۔
دوسری جانب اسی دن بلوچستان میں خضدار میں یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکوں میں 20 افراد زخمی ہوئے تھے۔
گزشتہ روز بھی جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں درجنوں مسلح عسکریت پسندوں نے ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا تھا اور اسلحہ اور گولہ بارود لوٹ کر فرار ہو گئے تھے۔
کل ہی ضلع ٹانک میں موجود ایک ندی سے 2 سر قلم کی گئی لاشیں بر آمد ہوئی ہیں، پولیس اہلکار کے مطابق یہ لاشیں جنڈولہ تھانے کی حدود میں قریبی گاؤں میں پھینکی گئیں تھیں، پولیس نے کہا کہ لاشوں سے ایک کاغذ بھی برآمد ہوا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’طالبان کی جانب سے ہر ایک کے لیے پیغام ہے کہ جاسوسی کے نتیجے میں ایسی موت واقع ہوگی‘۔
دہشت گردی کے حملوں کی بڑھتی تعداد کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا میں مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی جانب سے سر قلم کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
6 دسمبر کو ضلع بنوں کے جانی خیل قصبے میں نامعلوم حملہ آوروں نے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے ایک سپاہی کا سر قلم کر دیا تھا، بعد ازاں مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ مقتول کا سر بچکی مارکیٹ کے علاقے میں درخت سے لٹکا ہوا پایا گیا۔
ایک اور واقعے میں ضلع بنوں کے علاقے زندی اکبر خان سے ایک شخص کی لاش ملی جس کا مبینہ طور پر عسکریت پسندوں نے سر قلم کردیا تھا، دونوں واقعات میں عسکریت پسندوں نے دعویٰ کیا کہ مقتولین جاسوس تھے۔
قیام امن کا ذمہ دار صوبہ ہے لیکن وفاق آنکھیں بند نہیں کرسکتا، وزیر اعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے آج اپنے بیان میں کہا کہ جہاں امن و امان کی بنیادی ذمہ داری صوبوں پر عائد ہوتی ہے، وہیں وفاقی حکومت بھی ’ان سنگین مسائل پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ قومی سلامتی کا حساس معاملہ ہے، اجتماعی سوچ اورلا ئحہ عمل کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کسی بھی دہشت گرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی، دہشتگردوں کے ساتھ آئین اورقانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت دہشت گردوں کی بیرونی سہولت کاری اور پناہ گاہوں کا سدباب بھی کرے گی، پوری قوم اپنی دلیر افواج کے شانہ بہ شانہ دہشت گردی کا خاتمہ کرکے رہے گی۔
وزیر اعظم نےدہشت گردی کے خلاف برسرپیکار فورسز کے جذبے اور عزم کو خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ شہدا کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دیں گے، ردا لفساداور ضرب عضب دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ا ہم اقدامات تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج، پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسروں اور جوانوں کی عظیم قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، امن و امان کی بنیادی ذمہ داری صوبوں کی ہے لیکن وفاق ان سنگین مسائل پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے مقابلے کے لئےصوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی صلاحیت اور استعداد کار میں اضافہ دہشت گردی کے خاتمے میں اہم ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وفاق صوبوں میں انسداد دہشت گردی فورس اور ڈیپارٹمنٹ کی پیشہ ورانہ صلاحیت بہتر بنانے میں معاونت کرے گا، خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی ازسرنو تشکیل پر کام کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپنی فورسز کی تمام ضروریات پوری کریں گے، جدید اسلحہ کی فراہمی اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ دی جائے گی۔
قوم نے قربانیاں دے کر ملک کو دہشت گردی سے آزاد کیا، صدر مملکت
دوسری جانب، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بنوں میں دہشت گردوں کی کارروائی ناکام بنانے اور ان کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کامیاب آپریشن سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور دہشت گردی کے خلاف غیر متزلزل عزم کا اظہار ہے۔
ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی قیادت اور آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ قوم نے بڑی قربانیاں دے کر ملک کو دہشت گردی سے آزاد کیا ہے، اسی جذبے سے دہشت گردی کی باقیات کو ملک سے مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم ملکی دفاع اور سلامتی کیلئے دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی ، پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں پر اپنی بہادر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے آپریشن کے دوران شہید ہونے والے اہلکاروں کو خراج ِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے بلندی درجات کی دعا کی، صدر مملکت نے آپریشن میں زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا کی۔