پاکستان میں کووڈ-19 کی صورتحال قابو میں ہے لیکن احتیاط ضروری ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کووڈ-19 کی صورتحال قابو میں ہے تاہم انہوں نے حکام کو وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کی ہدایت کی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں کووڈ-19 کی صورتحال پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو خطے سمیت پوری دنیا اور پاکستان میں اس وقت کورونا کی صورتحال، کووڈ-19 کی نئی اقسام اور اس کی روک تھام کے لیے کئے گئے اقدامات اور ویکسینیشن کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم آفس سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق شہباز شریف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 5 سے 12 سال کے بچوں کی 100 فیصد ویکسینیشن کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے، پاکستان کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر آمدورفت پر اسکریننگ کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کے نظام کی ’تھرڈ پارٹی‘ رپورٹ پیش کی جائے، پاکستان میں پچھلے 15 ہفتوں میں کووڈ-19 سے ایک بھی موت نہ ہونا خوش آئند امر ہے۔
انہوں نے عالمی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم ویکسین عطیہ کرنے والے ممالک کے شکرگزار ہے، کووڈ-19 انفیکشن کی کم شرح خوش آئند ہے مگر ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کووڈ-19 کی نئی قسم سے پاکستان کو بظاہر کوئی خطرہ نہیں کیونکہ پاکستان کی 90 فیصد آبادی مکمل طور پر اور 95 فیصد آبادی کو جزوی طور پر ویکسین لگ چکی ہے۔

علاوہ ازیں 5 سے 12 سال کے تین کروڑ 50 لاکھ بچوں میں ویکسینیشن کی شرح 25 فیصد ہے جبکہ یہ شرح آئندہ مہینوں میں 100 فیصد ہوجائے گی، پاکستان میں انفیکشن کی اوسط شرح 0.2 سے 0.5 فیصد ہے اور گزشتہ 15 ہفتوں سے کووڈ سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ کووڈ-19 کی نئی اقسام کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سرحد پر مؤثر انتظامات کئے گئے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں پر سیمپلنگ کی شرح بڑھا کر 2 فیصد کر دی گئی ہے اور متاثرہ ممالک سے آنے والے ہوائی جہازوں کی فیومیگیشن کے ساتھ ساتھ مسافروں کی اسکریننگ بھی مزید مؤثر بنائی گئی ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزارتِ نیشنل ہیلتھ سروسز، این سی او سی کے حکام اور سول ایوی ایشن حکام کے کووڈ-19 کی روک تھام کے اقدامات کی تعریف کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں