پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ذاتی سکیورٹی واپس لیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اور نامور گلوکار سلمان احمد نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں لکھا کہ فاشست پولیس نے ابھی کنفرم کیا ہے کہ ظالم رانا (وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ) کی ہدایات پر سابق وزیراعظم عمران خان سے ذاتی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ سکیورٹی تھریٹس کے بارے میں معلوم ہونے اور 3 نومبر کو ہونے والے قاتلانہ حملے کے باوجود عمران خان سے قانونی طور پر لی گئی سکیورٹی واپس لے لی گئی، اگر عمران خان کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ہوں گے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے بھی اپنے پیغام میں کہا کہ عمران خان کی سکیورٹی ہٹا کر کیا پیغام دینا چاہتے ہو، زرداری اور دیگر لوگ پیسہ دے کر عمران خان کو قتل کرانا چاہتے ہیں۔
مراد سعید کا کہنا تھا فواد چوہدری سے جو رویہ اختیار کیا گیا وہ کس ملک میں ہوتا ہے، بنی گالہ اور عمران خان سے سکیورٹی واپس لی جا رہی ہے۔
عمران خان کی سکیورٹی کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ بنی گالہ سابق وزیراعظم کی نجی رہائش گاہ ہے، سابق وزیراعظم کئی ماہ سے اسلام آباد میں مقیم نہیں ہیں، ان کی غیر موجودگی میں اسلام آباد پولیس یا دیگر صوبوں کی پولیس نہیں لگائی جا سکتی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی بنی گالہ والی رہائش گاہ اسلام آباد پولیس کے ڈی ایس پی سمیت 70 اہلکار تعینات تھے جو مختلف شفٹوں میں ڈیوٹی سرانجام دیتے تھے۔