اے ٹی سی اسلام آباد کے جج نے عمران خان کی گزشتہ پیشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہبرطانیہ کی مثالیں دیتےہیں اور خود عدالت کا احترام نہیں کرتے۔اپنے ساتھ غنڈے اور بدمعاش بھی کمرہ عدالت میں لے آتےہیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر پی ٹی آئی رہنماوں کے احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جج اے ٹی سی نے ریمارکس دیے کہ دہشتگردی کی دفعات کی درخواست پر آج دلائل دیتےہیں تو فیصلہ کرلیتے ہیں ۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر پوچھ لیتےہیں کون سی دہشتگردی کی گئی۔اگر یہ دہشتگردی تھی تو پولیس لائنز پشاور میں 99 لاشیں کیا تھیں؟
انسدادِ دہشت گردی عدالت میں عمران خان کی گزشتہ پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس آمد کا ذکر ہوا۔جج اے ٹی سی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب تو سیاسی دہشتگردی بھی ہونا شروع ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا اس دن آئے تھے اور ساتھ ڈھائی ہزار بندہ بھی کمرہ عدالت لے آئے تھے۔نام انصاف کا رکھا ہوا ہے ، عدالت میں زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگاتےہیں۔
جج نے عمران خان کا نام لیے بغیر ریمارکس دیے کہ برطانیہ کی مثالیں دیتےہیں اور خود عدالت کا احترام نہیں کرتے۔عدالتی پیشی کے دوران عدالت کا احترام نہیں کیاگیاتھا۔اپنے ساتھ غنڈے اور بدمعاش بھی کمرہ عدالت میں لے آتےہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک سال کی پیشی پر آئے تھے اور ساتھ 2سال کی پیشیاں لے کر چلے گئے۔اب ایک سال مزید مجھے عدالتی سماعتوں میں مصروف رکھیں گے۔میرے پاس اس معاملے کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔