اسلام آباد پولیس کی جانب سے عورت مارچ میں شرکت کے لیے آنے والی خواتین پر لاٹھی چارج کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ٹولیوں کی صورت میں خواتین کی مارچ میں شرکت کے باعث تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا جبکہ مارچ میں شریک خواتین کا کہنا ہے کہ پولیس نے عورت مارچ کو روکنے کی بھرپور کوشش کی جس کے باعث تلخ کلامی ہوئی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوران عورتوں کو لاٹھیاں مارنے والے 3 اہلکاروں کو معطل کر دیاگیا ہے، ذمہ داروں کے تعین کے بعد کارروائی کی جائےگی۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے ماحولیات شیری رحمان کا کہنا ہے کہ افسوس ہے پرُامن عورت مارچ تصادم کا شکار رہا، انتظامیہ کو روٹ کا تعین پہلے کرنا چاہیے تھا، عورت آزادی مارچ کے شرکا بجا طور پر مایوس اور ناراض ہیں، واقعہ وزیر داخلہ کے نوٹس میں لایا گیا ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا عورت آزادی مارچ کے شرکا پر پولس تشدد کی شدید مذمت کرتی ہوں، اسلام آباد پولیس کے پاس پرُامن جلوس پر لاٹھی چارج کا کوئی جواز نہیں تھا، لاٹھیاں اٹھانے والی خواتین کو پیچھے دھکیلنے کی ضرورت ہے ترقی پسند خواتین کو نہیں۔
ان کا کہنا تھا عورتوں کے عالمی دن پر اس تشدد کا کوئی عذر نہیں ہے، یہ وہ رویہ نہیں جس کے لیے ہم لڑے ہیں، اس رویے کو برداشت نہیں کریں گے۔