:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہےکہ فتنے نے سیاسی، انتظامی طور پر بحران اور اب جوڈیشری کو بھی لاکھڑا کیا ہے اس فتنے کا پاکستان کی سیاست سے مائنس ہونا بہت ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ دو صوبوں میں انتخابات کے کیس میں جسٹس مندوخیل نے سماعت سے معذرت کی ہے اور اختلافی نوٹ میں افسوسناک بات لکھی ہے، اختلافی نوٹ میں لکھا کہ رائے لیے بغیرفیصلہ لکھ دیا گیا، یہ صورتحال انتہائی افسوسناک اور قومی سانحے سے کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بینچ کا فیصلہ چیلنج نہیں ہوتا، وہ فیلڈ ہولڈ کرے گا، یہ بینچ 9 سے شروع ہوکر 3 پر آگیا ہے، ایک معزز جج پہلے بینچ سے علیحدہ ہوئے اور پھر بینچ کا حصہ ہیں۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگرفل بینچ اس معاملےکافیصلہ نہیں کرے گا تو انصاف ہوتا نظر نہیں آئے گا، آپ انارکی کا حصہ نہ بنیں اور فل بینچ بنائیں کیونکہ انصاف ہونا نہیں چاہیے ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ایک فتنے نے ملک کو اس نہج پر لاکھڑا کیا ہے، اس فتنے کا پاکستان کی سیاست سے مائنس ہونا بہت ضروری ہے، چیف جسٹس سے اس بات کا جائزہ لیں ملک میں فتنہ کیسے متعارف ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی، انتظامی طور پر بحران اور اب جوڈیشری کو بھی لاکھڑا کیا ہے، یہ فتنہ چاہتاہے کہ ملک میں افراتفری ہو، یہ اسمبلیاں آئینی طور پر نہیں توڑی گئیں، دونوں صوبوں کے وزیراعلیٰ نے اسمبلی نہیں توڑیں، اس فتنے کی دھونس، تکبر، ضد ، یا ایجنڈا تھا جس نے اسمبلی توڑی۔