چیف جسٹس نے فواد چوہدری کی ریڈ زون کے داخلی دروازے کھلوانے کی استدعا مسترد کردی۔
پی ٹی آئی رہنما فوادچوہدری معمول کےکیس کے دوران چیف جسٹس کی عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ ریڈ زون کے داخلی راستے سیل کر دیے گئے ہیں، لگتا ہے ہم غزہ میں ہیں، وکلا کو بھی آنے سے روکا جا رہا ہے، ریڈ زون کے داخلی راستوں پر جھگڑے ہورہے ہیں.
فواد چوہدری کی شکایت پر چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ اپنے سکیورٹی اقدامات کر رہی ہیں، کیس کی سماعت کر رہے ہیں، ہزاروں وکلا کا آنا ضروری نہیں، وکلا کو آپ نے کال دی ہے تو ان سے بات کریں۔
چیف جسٹس نےفوادچوہدری کی ریڈزون کے داخلی راستےکھلوانےکی استدعا مسترد کردی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے کسی کو کال نہیں دی، وکلا کا کنونشن ہے اس کے لیے بھی روکا جا رہاہے۔
اس پر عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کا اس سب سے کیا لینا دینا؟ ازخود نوٹس پر پہلے ہی مسائل بنے ہوئے ہیں، آپ پھر سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی احاطے میں معمول کی شناخت کے بعد وکلا آسکتے ہیں، گنجائش کے مطابق ہی کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت ہوگی، ہر وکیل کو کمرہ عدالت میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔