وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کریں اور پارلیمنٹ چیف جسٹس کے مس کنڈکٹ کا جائزہ لے جب کہ مخصوص ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کیاجائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عدلیہ میں ایک گروہ ہے وہ فیصلے نہیں سیاست کررہے ہیں، عدلیہ کی روایات اور حدود کی پامالی ہورہی ہے، چار تین کا فیصلہ آیا ہوا ہے اور اس کی خلاف ورزی کی گئی ہے، ایک فرد واحد اپنے فیصلے مسلط کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ریلیف دے کر ایک فتنے کو ہوا دی گئی، آپ ایک ملزم کو کہیں وش یو گڈ لک، آپ کس قسم کے منصف ہیں، آپ انصاف کرنے کے لیے بیٹھے ہیں یا لوگوں کو دعا دینے، تعویز دینے کے لیے نہیں بیٹھے، اب وقت آگیا ہے اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کریں، مخصوص ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کیاجائے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عدلیہ کےجتھے آئین کی خلاف ورزی نہیں ان کی پشت پناہی کررہے ہیں جنہوں نےجناح ہاؤس پر حملہ کیا، پارلیمنٹ چیف جسٹس کے مس کنڈکٹ کا جائزہ لے، آئین کے مطابق جو کارروائی درج ہے اس پر عمل ہونا چاہیے، آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے جب کہ ایک کمیٹی بنائی جائے جو 4 لاکھ زیرالتو اکیسز کا جائزہ لے، پاکستان کی عالمی انصاف کے انڈیکس میں 11 پوائنٹس تنزلی ہوئی ، اس کا بھی جواب دیں۔
خواجہ آصف نے یاسمین راشد کا نام لیے بغیر کہاکہ خاتون وزیر صحت اب اسپتال جا کے لیٹ گئی ہیں، کسی کی بیماری پر بات نہیں کرنا چاہتا لیکن پھردلیری بھی ہونی چاہیے، معافیاں مانگ رہےہیں، ویڈیو پیغام آرہے ہیں،گرفتاری کےڈرسےفون گھروں پرچھوڑکرکہیں اورجایا جارہاہے۔