لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے پنجاب حکومت سے پی ٹی آئی کے تمام نظربند رہنماؤں اور کارکنوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے نظربندی کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے استفسار کیا کہ بغیر مقدمات کے رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں کیوں رکھا گیا ہے؟ جن کارکنوں اور رہنماؤں پر مقدمات نہیں ان کی تفصیل پیش کریں۔
عدالت نے حکومت پنجاب سے پی ٹی آئی کے تمام نظربند رہنماؤں اور کارکنوں کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
دوران سماعت بیرسٹر شعیب نے شیریں مزاری سے جیل میں ملاقات کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ جیل حکام اور ڈپٹی کمشنر نے ملاقات کرانے سے انکارکردیا ہے، شیریں مزاری کی حالت درست نہیں، انہیں دواؤں کی فوری ضرورت ہے۔
عدالت نے وکلا کو شیریں مزاری سے ملاقات کی اجازت دے دی اور سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔