وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 12 سو میگاواٹ جوہری پاور پلانٹ معاہدہ ایک اور سنگ میل ہے، اس معاہدے سے پاکستان چین معاشی تعلقات کو فروغ ملے گا۔
چشمہ 5 نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود پاکستان معاشی بحالی کیلئے پرعزم ہے، چین کی طرف سے 4.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری مثبت اقدام ہے، یہ معاہدہ چین کے سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کا پاکستان پر اعتماد کی علامت ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدہ تاخیر کا شکار ہونے پر چین نے ہماری مدد کی، چین کے صدر شی جن پنگ کے بے حد مشکور ہیں، چینی حکومت کے ساتھ سمجھوتے میں اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم کا بھی مشکور ہوں، پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 12 سو میگاواٹ جوہری پاور پلانٹ معاہدہ ایک اور سنگ میل ہے، اس معاہدے سے پاکستان چین معاشی تعلقات کو فروغ ملے گا، چشمہ 5 نیوکلیئر پاور پلانٹ 1200 میگاواٹ صلاحیت کا حامل ہے، منصوبے کی کل لاگت 400 ارب ڈالر ہے، گزشتہ حکومت نے اس منصوبے کو سردخانے میں ڈال دیا تھا۔
وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا میں افراطِ زر کے باعث قیمتیں بڑھ گئی ہیں، چینی کمپنی نے افراطِ زر کے باوجود قیمتیں نہیں بڑھائیں، چینی کمپنی نے میری درخواست پر 30 ارب روپے کی رعایت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ فوجی قیادت کے منصوبے میں دلچسپی لینے پر شکر گزار ہوں، یہ منصوبہ سول اور ملٹری لیڈر شپ کے ون پیج پر ہونے کا نتیجہ ہے، چین نے حالیہ ہفتوں اور مہینوں میں پاکستان کی بے مثال مالی مدد کی ہے۔
چشمہ 5 نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
چین اور پاکستان نے چشمہ 5 نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مفاہمتی یادداشت کی دستخطی تقریب میں شرکت کی، وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال اور خرم دستگیر بھی تقریب میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ چشمہ 3 کا افتتاح دسمبر 2016ء اور چشمہ 4 کا افتتاح ستمبر 2017ء میں ہوا تھا۔