جھنگ میں دریائے چناب میں سیلاب کے باعث 60 دیہات زیر آب آگئے، چاول، کپاس، سبزی اور چارے کی فصلیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔
امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، سیلابی پانی میں پھنسے 300 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب کے بعد جہلم میں سیلاب کا خطرہ ہے۔
سیلاب کے پیش نظر 8 لاکھ گندم کی بوریاں بھی دوسرے اضلاع میں منتقل کر دی گئی ہیں، دوسری جانب دریائے ستلج بھی بپھرنے لگا ہے، ضلعی انتظامیہ نے 5دیہات خالی کروالئے ہیں۔
قصورکے مختلف گاؤں میں سڑکوں اور کھیتوں پر پانی آنے سے معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں، متاثرہ گاؤں میں مستے کی، احمد والا، کسوکی، بھورا ہٹھاڑ اور کنجر شامل ہیں۔
اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بارش کا امکان
ڈپٹی کمشنر قصور کا کہنا تھا کہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح مزید بلند ہورہی ہے، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں،ڈپٹی کمشنر قصورنے کہا کہ الرٹ ملنے کے بعد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہے ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے راوی پر ہیڈ بلوکی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔