ڈاکٹر عارف علوی کے 5 سالہ عہدہ صدارت کی میعاد آج ختم ہونے جارہی ہے تاہم عارف علوی عہدہ نہیں چھوڑیں گے اور صدارتی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق عارف علوی عہدہ صدارت مکمل کرنے کے بعد ایوان صدر خالی نہیں کریں گے۔ صدر مملکت کی طرف سے گزشتہ ہفتے اہم مشاورتی میٹنگز کے بعد نئے صدر کے انتخاب تک فرائض سرانجام دینے پر رضا مندی کا اظہار کیا تھا۔
بڑوں کی ملاقات کے بعد ہونے والی ہلچل ختم ، ایوان صدر میں خاموشی
ڈاکٹر عارف علوی کی پانچ سالہ مدت ملازمت 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 44(1) کے مطابق صدر عہدہ سنبھالنے کی تاریخ سے لے کر پانچ سال کی مدت کیلئے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
آئین کے مطابق مدت ختم ہونے کے بعد جب تک صدر مملکت کے جانشین کا انتخاب نہ ہو جائے اس وقت تک وہ اپنے عہدے پر فائز رہیں گے۔
آئین میں یہ بھی واضح ہے کہ صدر مملکت کے عہدے پر فائز شخص اُس عہدے کیلئے دوبارہ انتخاب کا اہل ہوگا لیکن کوئی شخص اس عہدے پر مسلسل دو میعادوں سے زیادہ نہیں رہ سکتا۔
صدر مملکت عارف علوی استعفی نہیں دیں گے، مزمل سہروردی
خیال رہے کہ صدر علوی معیاد کے خاتمے کے باوجود عہدے پر برقرار رہنے کے فیصلے کے بعد اپنے عہدے کے تمام اختیارات سے لطف اندوز ہوتے رہیں گے۔ ان اختیارات میں عام معافی دینا، مہلت دینا اور کسی بھی عدالت، ٹریبونل یا دوسری کسی اتھارٹی کی طرف سے دی گئی سزا کو معاف یا معطل کرنے کا اختیار شامل ہے۔