پاکستانی وفد نگران وزیر توانائی محمد علی کی سربراہی میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت کے لیے تہران پہنچ گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد میں پیٹرولیم ڈویژن کی کمپنی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے ایم ڈی ندیم باجوہ بھی شامل ہیں جب کہ نگران وزیر توانائی محمد علی ایرانی ہم منصب سے مذاکرات کریں گے جس میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے حکام بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ گیس پائپ لائن منصوبے میں پاکستان اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیر کی ڈیڈلائن میں توسیع کی درخواست کرے گا، جرمانے سے بچنےکیلئے پاکستان کو مارچ 2024 تک ایرانی سرحد تک اپنےحصے کی پائپ لائن تعمیر کرنی ہے، معاہدے کے تحت ڈیڈ لائن تک تعمیر نہ ہونے کی صورت میں ایران عالمی ثالثی عدالت میں جاسکتاہے اور پاکستان پر 18 ارب ڈالر تک جرمانے کا مطالبہ کرسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت منصوبہ شروع ہونے پرپاکستان کو ایران سے یومیہ 75کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد ہونی ہے، پاکستانی وفد ایران پر عائد پابندیوں کے تناظر میں ڈیڈ لائن میں توسیع مانگے گا۔