پاکستان سے متعلق عالمی بینک کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی سیاسی ہنگامہ آرائی سے اعتماد میں کمی اور نجی شعبے کی طلب میں سست روی آسکتی ہے۔
رپورٹ میں عالمی بینک کا کہنا ہے کہ الیکشن کے بارے میں غیر یقینی صورتحال، سیاسی، سماجی بے چینی اور تشدد سے نجی شعبوں کی افزائش کی رفتار کو سست، غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی اور معاشی ترقی کو متاثر کر سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان اور جنوبی ایشیائی ممالک میں الیکشن کا انعقاد ہوگا، ایسے جنوبی ایشیائی ممالک جن کی مالی پوزیشن کمزور ہے ان میں الیکشن پر اٹھنے والے اخراجات سے مالی کمزوریوں میں اضافہ ہو گا، الیکشن کے بارے میں غیر یقینی صورتحال ختم کرنے سے الیکشن کے بعد ترقی میں بہتری آ سکتی ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں سیلاب اور بڑہتی ہوئی سیاسی بے یقینی سے کارکردگی میں 0.2 فی صد کمی ہوئی، روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ رہا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے آخر میں روپے کی قیمت میں استحکام آیا جس کی وجہ غیر ملکی کرنسی مارکیٹ میں قوانین پر سختی سے عمل درآمد، رقم کی سپلائی میں کمی، ادائیگیوں کے توازن میں سرپلس رہنا، درآمدات میں کمی اور چینی قرض کی ادائیگیوں کا مؤخر ہونا ہے۔
اپنی رپورٹ میں عالمی بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران معاشی آؤٹ لُک دباؤ میں رہی، معاشی ترقی کی شرح 1.7 فی صد رہنے کی توقع ہے، مہنگائی میں کمی کیلئے مانیٹری اور فسکل پالیسی سخت رہے گی جس سے ادائیگیوں میں اضافہ ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان، نیپال اور افغانستان جیسے ممالک میں سکیورٹی خطرات کی وجہ سے معیشت کو زیادہ خطرات ہیں۔