بشریٰ بی بی نے 14 نومبر 2017 کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دے دیا ہے۔
این اے 128 لاہور کی سیٹ پر گھمسان کا رن متوقع
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بیان دیتے ہوئے سابق خاتون اول کا کہنا تھا کہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق اپریل 2017 میں دی ،اپریل سے اگست 2017 تک میں نے عدت کا دورانیہ گزارا۔
اگست 2017 میں لاہور اپنی والدہ کے گھر منتقل ہوگئی ،بیٹوں سے مشورے کے بعد فروری 2018 میں باقاعدہ نکاح کا اعلان کیا، دورانِ سماعت سلمان اکرم راجہ اور رضوان عباسی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔عدالت نے عدت میں نکاح کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج دوپہر ایک بجے سنایا جائے گا۔
بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارش اور برفباری کا امکان
دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین و سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 23 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14 سال قید کا حکم دیا گیا، جیل میں گزارا ہوا وقت سزا میں شامل تصور ہوگا۔