کراچی ائیرپورٹ سگنل کے قریب زوردار دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ائیرپورٹ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں خاتون، پولیس اور رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق کراچی میں ائیرپورٹ سگنل کے قریب زودار دھماکا ہوا جس کے بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
دھماکے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ اظفرمہیسر نے کہا کہ دھماکےکی نوعیت کا تعین کرنے میں وقت لگے گا، دھماکےمیں دو افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ دھماکےکےبعدآگ لگنےسے نقصان ہوا ہے، جب تک فارنزک رپورٹ نہیں آتی مقامی پولیس کوئی بیان نہیں دےگی۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار دھماکے کی جگہ پہنچ گئے، وہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ اطلاعات ہیں دھماکا آئی ای ڈی ہے، دھماکے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں غیرملکی شہری سوار تھے، دھماکا غیرملکیوں کے گاڑی گزرنے کے بعد ہوا، اسے آئل ٹینکر دھماکا نہیں کہا جا سکتا، سی سی ٹی وی اور دیگر ذرائع سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
کراچی دھماکے میں زخمی خاتون تسلیم نے بتایا کہ وہ بیٹے اور پوتےکےساتھ موٹرسائیکل پر گزر رہی تھیں، ان کے آگے پولیس اور دیگرقانون نافذ کرنےوالےاہلکارتھے۔ اچانک دھماکاہوا،کچھ چیزیں انہیں آکر لگیں، بیٹا اور پوتا محفوظ ہیں۔
واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو فون کرکے ائیر پورٹ کی طرف آنے اور جانے والے راستے بحال رکھنے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کر کے رپورٹ دیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی آئی جی پولیس سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی۔ گورنر سندھ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائیں۔