عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت کی 1250 ارب روپے کی بینکوں سے ادھار لینے کی حکمت عملی پر اعتراض اٹھایا ہے۔
روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے اعتراض کا مقصد بجلی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کے بڑے مسئلے کو حل کرنا ہے۔
آئی ایم ایف نے استفسار کیا ہے کہ اگر مستقبل میں بجلی کی طلب میں کمی واقع ہوتی ہے تو سی پی پی اے سود اور اصل رقم کی ادائیگی کیسے کرے گا؟
دوسری جانب آئی ایم ایف نے بجلی ڈویژن کی جانب سے جنرل سیلز ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسوں میں کمی کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔