پاکستان تحریک انصاف کے ’حقیقی آزادی مارچ‘ میں شرکت کے لئے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے عوام کی بڑی تعداد پارٹی قیادت کے ہمراہ قافلے کی صورت میں اسلام آباد کے لیے روانہ ہوچکی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے اسلام آباد پہنچنے کےاعلان کے بعد ڈی چوک کو چاروں اطراف سے کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے اور ڈی چوک کی طرف آنے والے تمام راستے بھی سیل کر دیے گئے ہیں۔
تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کے لیے مختلف شہروں میں سڑکوں پر کنٹینرز اور ٹرک کھڑے کر دیے گئے ہیں جب کہ جی ٹی روڈ اور موٹر ویز پر رکاوٹیں لگا کر لاہور اور پشاور سے اسلام آباد جانے وا لے راستے بند کر دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت سے منسلک راولپنڈی میں میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ، بس اڈے سمیت تعیلمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے اور جڑواں شہروں میں آج ہونے والے پرچے بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
حکومت نے اسلام آباد میں ریڈ زون کی سیکیورٹی کے لیے پولیس، رینجرز اور ایف سی طلب کرلی ہے ، ریڈ زون جانے والے تمام علاقے سیل ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
عمران خان ولی انٹرچینج سے اسلام آباد کیلیے روانہ
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان صوابی کے لئے بذریعہ ہیلی کاپٹر ولی خان انٹرچینج پہنچے، اور اب وہاں سے قافلے کی صورت میں اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر مراد سعید بھی لانگ مارچ میں شرکت کے لئے روانہ پشاور سے روانہ ہوچکے ہیں جب کہ خواتین کارکنان پشاور موٹروے ٹول پلازہ پر جمع ہیں جس میں ایم پی اے عائشہ بانو ، رابعہ بصری سمیت دیگر خواتین ایم پی ایز قافلے میں شامل ہیں۔
لاہور کے مختلف مقامات سے قافلے بتی چوک پہنچ رہے ہیں جہاں سے صدر پنجاب شفقت محمود کی قیادت میں قافلے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔ شفقت محمود کی قیادت میں ایک بڑا قافلہ بتی چوک کی طرف روانہ ہوچکا ہے، قافلے میں سیکرٹری اطلاعات پنجاب مسرت جمشید چیمہ، رانا شہریار، علی عباس شریک ہیں.
این اے 125 سے ڈاکٹر یاسمین راشد کی قیادت میں قافلہ بتی چوک پہنچا جہاں پولیس نے شیلنگ کی۔ یاسمین راشد کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ وہ خود معمولی زخمی ہوئی ہیں۔
پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں
لاہور میں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر رکاوٹیں لگا رکھی ہیں جنہیں ہٹانے کے لیے پی ٹی آئی کارکنان بتی چوک پہنچے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے راوی پل پر موجود رکاوٹیں ہٹا دی ہیں اور قافلے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔
پی ٹی آئی کا رکنان نے جی ٹی روڈ کے علاقے بتی چوک پر لگی رکاوٹوں کو ہٹانا شروع کیا تو کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑ پ ہوگئی جس پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
لاہور کے بتی چوک پر تصادم کے بعد پی ٹی آئی کے 10 کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فوٹیجز میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے مارچ کرنے والوں پر لاٹھی چارج کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاسمین راشد اور عبدلیب عباسی کی گرفتاری کے بعد رہائی
کچھ دیر قبل پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کی تصاویر اور ویڈیو منظر عام پر آئی تھیں اور اس دوران پولیس کے لاٹھی چارج کے باعث ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی کی ونڈ اسکرین ٹوٹ گئی تھی۔