آئی ایم ایف کے آج ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق انتہائی مشکل شرائط اور ملک میں کمر توڑ مہنگائی کے بعد شہباز حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
ین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اہم ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس آج ہوگا، جس میں امید کی جا رہی ہے کہ پاکستان کے بیل آوٹ پیکیج کی منظوری دے دی جائے گی۔
بورڈ اجلاس کی منظوری کے بعد اگلے چار سے پانچ دنوں میں آئی ایم ایف پاکستان کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کر دے گا۔
جس کے بعد ملک نہ صرف مالی بحران سے نکلے گا بلکہ دوسرے ممالک بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکیں گے۔
اجلاس میں آئی ایم ایف پاکستان کے ساتویں،آٹھویں جائزوں پرغورکرے گا
خیال رہے پاکستان آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پرعمل کرچکا ہے اور آئی ایم ایف کو مزید اقدامات کی یقین دہانی کرائی جا چکی ہے۔
گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قائم مقام گورنر مرتضیٰ سید نے کہا تھا کہ پاکستان کو ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد چھ دنوں کے اندر فنڈ سے 1.17 بلین ڈالر کے قرض کی قسط ملنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر مالی سال 23 کے اختتام تک 16 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے جو آئی ایم ایف معاہدے کی بحالی اور بیرونی بہاؤ میں تاخیر کی وجہ سے کم ہو کر 8 ارب ڈالر رہ گئے۔