فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی صارفین سے کھربوں روپے وصولیوں کا انکشاف ہوا ہے، جنوری سے جولائی کے دوران فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 مرتبہ مہنگی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2022 کے پہلے 7 ماہ میں بجلی صارفین پر بھاری فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نام پر عوام کی جیب سے 560 ارب کا ڈاکہ ڈالا گیا
دنیا نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق جنوری میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 5 روپے 94 پیسے، فروی میں 4 روپے 25 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوئی۔
دو ماہ میں صارفین سے 150 ارب روپے کی اضافی وصولیاں کی گئیں، مارچ میں بجلی 2 روپے 86 پیسے، اپریل میں 3 روپے 99 پیسے، مئی میں 7 روپے 90 پیسے اور جون میں سب سے زیادہ 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوئی، جولائی کیلئے بجلی 4.34 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری ہو چکی ہے، صارفین پر 59 ارب سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔
نیپرا کے مطابق فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصولیوں کی بنیادی وجہ ایندھن کی قیمتوں اور ڈالر کی قدر میں اضافہ ہے۔