پنجاب اسمبلی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے اور اعظم سواتی کی گرفتاری و تشدد پر قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں پارلیمانی وزیر راجہ بشارت نے عمران خان پر قاتلانہ حملے اور اعظم سواتی کی غیر قانونی گرفتاری پر مذمتی قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق وزیر آباد کے حقیقی مارچ میں پی ٹی آئی کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے اور اعظم سواتی پر رات کے اندھیرے میں امپورٹڈ حکومت نے تشدد اور گرفتاری کی۔
متن میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان وزیر آباد میں عمران خان پر حملے اور اعظم سواتی کی غیر قانونی گرفتاری اور بہیمانہ تشدد پر تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
متن میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ دونوں واقعات پر قانونی کارروائی کرکے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
پنجاب اسمبلی میں ارشد شریف کو فائرنگ کر کے شہید کرنے کی قرارداد پیش
دوسری جانب پی ٹی آئی نے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کو کینیا میں فائرنگ کرکے شہید کرنے کی بھی قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کر دی۔
قرارداد پارلیمانی وزیر راجہ بشارت نے پیش کی جس میں بتایا گیا کہ ارشد شریف کے قتل پر وفاقی حکومت سے شفاف تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا تھا جو ابھی تک نہیں ہوا۔
قرارداد کے متن میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک ارشد شریف کے قتل پر کوئی ایکشن نہیں لیا ایک بار پھر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کے خلاف انکوائری کروا کر ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
متن میں مزید کہا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ اپنی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنائے جو عناصر کے کاررائی کرکے انہیں سخت اور قرار واقعی سزا دے۔
اجلاس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ یہ اہم قردار دار ہیں اس کی اپوزیشن کو بھی حمایت کرنی چاہیے۔