لاہورمیں پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر سے تمام کارکنان 25 نومبر کو راولپنڈی پہنچنا شروع ہوں گے جبکہ عمران خان کارکنان کے ہمراہ 26 نومبر کی صبح لاہور سے روانہ ہوں گے اور دوپہر ایک بجے راولپنڈی پہنچیں گے۔
رپورٹ کے مطابق زمان پارک میں عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کو دیوالیے سے بچانے کے لیے شفاف انتخابات کے مطالبے کے ساتھ ہزاروں شہری اور پی ٹی آئی کارکنان 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں گے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پورے ملک سے تمام پی ٹی آئی کارکنان 25 نومبر کی شام راولپنڈی پہنچنا شروع ہوں گے اور مری روڈ پر علامہ اقبال پارک میں قائم ٹینٹ سٹی میں جمع ہوں گے جہاں کم از کم 40 ہزار افراد کی گنجائش ہو گی۔
اجلاس میں عمران خان کا کہنا ہے تھا کہ وہ راولپنڈی میں لانگ مارچ کے شرکا کا راولپنڈی میں استقبال کریں گے اس کے علاوہ پی ٹی آئی چیئرمین راولپنڈی میں اپنے خطاب کے دوران پُرامن احتجاج کے لیے آئندہ حکمت عملی سے بھی آگاہ کریں گے۔
’مذاکرات کے لیے تیار ہیں‘
اجلاس کے بعد پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت شفاف انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرلیتی ہے تو حکومت کے ساتھ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے تصدیق کی کہ پی ڈی ایم حکومت نے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے اور پاکستان تحریک انصاف حکومت سے بات چیت کرنے سے انکار نہیں کررہی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا اگر حکومت جلد انتخابات کے مطالبے پر سنجیدہ ہے تو پی ٹی آئی بھی مذاکرات کے لیے تیار ہے اور حکمران جماعت کی جانب سے پیش کیے گئے تمام مسائل پر بات کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کی ہدایات کے مطابق لانگ مارچ پُرامن طور پر جاری رہے گا۔
شاہ محمود قریشی نے 3 نومبر کو وزیرآباد میں عمران خان پر حملے کے بعد ایف آئی آر درج کرنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا ریاستی اداروں پر اعتماد نہیں رہا۔
انہوں عمران خان پر حملے میں انٹیلی جنس افسر کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی ایسی طاقتیں جو اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتی ہیں، انہوں نے پنجاب میں پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی اتحاد جماعت کو اتنا بے بس کردیا کہ ہم ایف آئی آر بھی درج نہیں کرسکتے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ عمران خان کی جانب سے نامزد ہونے والے تین ملزمان جب تک اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے، ملک میں انصاف نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک یہ تینوں ملزمان مستعفیٰ نہیں ہوجاتے اور تحقیقات میں شامل نہیں ہوتے ہمیں ملک میں انصاف کی توقع نہیں ہے۔