چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آ ئی اے) نے جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔
ایف آئی اے کی جانب سےلاہور ہائی کورٹ میں جمع چار صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا ہےکہ اکاؤنٹ اوپننگ میں عمران خان کے دستخط اور پی ٹی آئی کا لیٹر ہیڈ استعمال ہوا، لاہور میں نجی بینک کی برانچ میں اکاؤنٹ چلایا جا رہا تھا، الیکشن کمیشن رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی پنجاب اس اکاؤنٹ کو چلا رہی تھی۔
ایف آئی اے کے مطابق تحقیقات میں سامنےآیا کہ اکاؤنٹ عمران خان کے دستخط سے اوپن کیا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اس سے متعلق کال اپ نوٹس جاری کیا، پی ٹی آئی نے کال اپ نوٹس کو ماننے سے انکا کر دیا ہے، بینکنگ ایکٹ 1974 کے تحت انکوائری کرنےکے مجاز ہیں۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے جواب داخل کرانے کے لیے مہلت مانگ لی، جس پر عدالت نے جواب داخل کرانےکے لیے مہلت دے دی۔
عدالت نے عمران خان کی ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے میں طلبی کے نوٹسز معطل کرنے کے احکامات میں 19 دسمبر تک توسیع بھی کر دی۔
خیال رہے کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے میں ایف آئی اے کےطلبی کے نوٹسز کو چیلنج کر رکھا ہے اور استدعا کی ہے کہ طلبی کے نوٹسز کالعدم قرار دیے جائیں۔