سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شریف برادران سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کے بجائے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے بیرون ملک ملاقاتیں کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لال حویلی میں ریلی کے شرکا سے خطاب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ وفاقی حکومت کے خلاف الٹی گنتی 9 جنوری سے شروع ہو کر اپریل میں ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نئے سال میں لال حویلی سے اپنی پہلی تقریر کر رہا ہوں، جب میں ٹی وی پر نظر آتا ہوں تو مخالفین چینل بدل دیتے ہیں‘۔
شیخ رشید نے کہا کہ پاپڑ والے اور فالودے والے کے نام پر قومی خزانے کو لوٹنے والے سندھ میں معذور افراد کے نام پر پیسہ لوٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ کے بیانات جلتی پر تیل ڈال رہے ہیں۔
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو سلو پوائزننگ کے ذریعے قتل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، عمران خان صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے ورنہ وہ پارٹی اراکین کو اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت دے دیں گے’۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی جماعت عوامی مسلم لیگ اگلے انتخابات میں عمران خان کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ قومی سلامتی کی خاطر اپنے غیر ملکی اثاثوں کو پاکستان واپس لائیں، موجودہ حکومت ڈیلیور کرنے میں ناکام رہی ہے اور لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے‘۔
شیخ رشید نے کہا کہ شہریوں کے لیے اشیائے خورونوش خریدنا، یوٹیلیٹی بلز ادا کرنا اور اپنے بچوں کی تعلیم پر رقم خرچ کرنا مشکل ہوگیا ہے جبکہ حکومت آٹے، چینی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے پیسہ کمانے میں مصروف ہے۔
دریں اثنا سابق وزیر داخلہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور حامیوں نے مہنگائی کے خلاف ریلی بھی نکالی۔
ریلی کے شرکا نے شیخ رشید اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کی قیادت میں لال حویلی سے فوارہ چوک تک مارچ کیا۔
شرکا نے پارٹی پرچم اٹھا رکھے تھے اور پی ڈی ایم حکومت کے خلاف اور عمران خان کے حق میں نعرے لگائے، فوارہ چوک پہنچنے کے بعد شرکا پُرامن طور پر منتشر ہو گئے، ریلی کے باعث مری روڈ اور ملحقہ روڈز پر ٹریفک جام رہا۔