صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس (سپلیمنٹری) بل 2023 کی منظوری دے دی ہے، منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی گئی ہے۔
بل میں 170 ارب روپے مالیت کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں تاکہ تعطل کا شکار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام کو بحال کیا جائے۔
بل کی منظوری کے بعد سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد ہوگئی ہے، پُرتعیش اشیاء پر ڈیوٹی کی شرح 25 فیصد تک ہوگئی ہے۔
شادی ہالز کی تقریبات کے بلوں پر 10 فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، فضائی کمپنیوں کے بزنس کلاس اور فرسٹ کلاس کے ٹکٹس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ضمنی مالیاتی بل 2023 پیش کیا تھا۔ اس دوران سینیٹ میں اپوزیشن پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شدید احتجاج بھی ریکارڈ کرایا گیا تھا۔