چیئرمین تحریک انصاف عمرا ن خان القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہو گئے، خصوصی ڈویژن بینچ کیس سن رہا ہے، سماعت میں نماز جمعہ کا وقفہ کیا گیا ہے ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا جس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے عمران خا ن کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجو ع کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ موجود ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے کمرہ نمبر3 میں رش کے باعث عدالت تبدیل کر دی گئی، اب سماعت کمرہ نمبر 2 میں ہو رہی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ایک وکیل کی جانب سے نعرے لگائے گئے جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ،کمرہ عدالت میں مکمل خاموشی ہونی چاہیے ،اب درخواست پر سماعت نمازجمعہ کے بعد کی جائے گی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ایسے نہیں چلے گا اور ججز کمرہ عدالت میں نعروں کے باعث اٹھ کرچلےگئے۔
بعد میں نعرہ لگانےوالے وکیل کوکمرہ عدالت سے باہرنکال دیا گیا، تحریک انصاف کے وکلانے موقف اختیار کیا کہ نعر ہ لگانے والے وکیل سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ روز القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دے کر عمران خان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن عمران خان کی بنی گالا جانے کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔
عمران خان کی پیشی کےلییے سرینگر ہائی وے پر جی ٹین اشارے سے گرین بیلٹ سے راستہ بنایاگیا تھا، عمران خان کی آمد کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔