عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) اگلے مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے رکھنے پر راضی ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، بجٹ میں 1600 ارب سے زائدکے ٹیکس وصول کیےجائیں گے، 510 ارب کے ٹیکس منی بجٹ میں لگائے جاچکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس فنانس بل کے ذریعے لگیں گے، مجموعی طور پر ایف بی آر رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 1900ارب اضافی اکٹھے کرے گا۔
ذرائع کے مطابق نان فائلرز کے لیے میوچل فنڈز اور ریئل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ میں درآمدی لگژری اشیاء پر وِد ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا، پراپرٹی سیکٹر میں نان فائلرز کے لیے وِدہولڈنگ ٹیکس دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فنانس بل کے مطابق نان فائلرز کے لیے پرائز بانڈز کی خریدوفروخت کرنے والوں پر وِد ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا، پراپرٹی سیکٹر میں پلاٹ کی خریدوفروخت پر وِدہولڈنگ ٹیکس نان فائلرز کے لیے دوگنا ہوگا، بجٹ میں نان فائلرز کے وِد ہولڈنگ ٹیکس کی شرح فائلرز کی نسبت دوگنی کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بجٹ میں ریئل اسٹیٹ کا لین دین دستاویزی بنانےکے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر استعمال شدہ رہائشی،کمرشل، انڈسٹری پلاٹ اور فارم ہاؤس پر ٹیکس لگےگا، مشینری، کمرشل رینٹ پر وِدہولڈنگ ٹیکس لگانےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔