پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب 173 ووٹ لے کر میئر کراچی منتخب ہوگئے۔
میئر کراچی کے لیے پیپلزپارٹی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کے درمیان ہوا جس میں مرتضیٰ وہاب کو 173 ووٹ ملے جب کہ حافظ نعیم کو 160 ووٹ ملے، اس طرح مرتضیٰ وہاب 13 اضافی ووٹ لے کر میئر کراچی منتخب ہوگئے تاہم نتائج کا حتمی اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔
کراچی کے آرٹس کونسل آڈیٹوریم کوپولنگ اسٹیشن قرار دیا جہاں تقریباً 33 منتخب افراد موجود تھے جب کہ 32 کے قریب ارکان نہیں پہنچے۔
میئر کراچی کے لیے پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار مرتضیٰ وہاب کے لیے ووٹنگ مکمل ہوئی جس کے بعد جماعت اسلامی کے امیدوارحافظ نعیم الرحمان کے لیے ووٹنگ کرائی گئی۔
پی ٹی آئی کے 30 منحرف اراکین نے ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا
میئر کراچی کی ووٹنگ کے لیے پی ٹی آئی کے 30 منحرف اراکین نے ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور وہ پولنگ اسٹیشن نہیں پہنچے۔
پی ٹی آئی کے فردوس شمیم سمیت تین ارکان کو بکتر بند میں لایا گیا، اس دوران پولنگ اسٹیشن کے باہر پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنان جمع تھے، پولنگ اسٹیشن کے باہر دونوں جماعتوں کے کارکنان نے شدید نعرے بازی کی۔
سلمان عبداللہ مراد ڈپٹی میئر منتخب
میئر کراچی کے نتائج کے اعلان کے بعد ڈپٹی میئر کراچی کے لیے مقابلہ ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے امیدوار سلمان عبداللہ مراد ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے۔
سندھ میں میئر کے تمام 6 عہدوں پر پی پی کامیاب
سندھ میں میئر کے تمام 6 عہدوں پر پیپلز پارٹی کامیاب ہوگئی ہے جہاں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں مرتضیٰ وہاب، کاشف شورو حیدرآباد، ارسلان شیخ سکھر، عبدالرؤف میرپور خاص، رشید بھٹی شہید بے نظیر آباد اور انور علی لوہر لاڑکانہ کے میئر منتخب ہوئے ہیں۔
آصف زرداری کی مرتضیٰ وہاب کو مبارکباد
سابق صدر آصف زرداری نے میئر کراچی کے الیکشن میں کامیابی پر مرتضیٰ وہاب کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ منتخب بلدیاتی نمائندں کی کامیابی کارکنوں کی محنت کا نتیجہ ہے، اپنے دفاتر کے درواز ے عوام کے لیے کھلے رکھیں۔
پی پی نے سندھ بھر میں کلین سوئپ کرلیا: شرجیل میمن
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پی پی نے سندھ بھر میں کلین سوئپ کرلیا ہے، ہر ضلع میں ہمارے میئر اور چیئر مین منتخب ہوگئے ہیں، عوام نے فیصلہ دے دیا کہ وہ ترقیاتی کام کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں مرتضیٰ وہاب اور سلمان مراد نے کامیابی حاصل کی، یہ کامیابی پی پی اور کراچی کی کامیابی ہے۔
پولنگ کے انتظامات
پولنگ ہال میں داخلے کے لیے صبح ساڑھے 10 بجے تک کا وقت رکھا گیا تھا، اراکین کی شناخت کے لیےآرٹس کونسل کے باہر 4 کاؤنٹرز بنائے گئے تھے ، منتخب نمائندوں کو شناختی کارڈز دکھانے کے بعد ووٹنگ کارڈ جاری کیا گیا،آرٹس کونسل میں اراکین کو موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں تھی۔
الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا تھا پولیس پولنگ اسٹیشن کے اندر اورباہرہوگی، آر او اور ڈی آر اوکو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہونگے۔
پولیس حکام کے مطابق الیکشن کمیشن عملےکے علاوہ کسی کوپولنگ اسٹیشن میں داخلےکی اجازت نہیں۔
پیپلز پارٹی کی حافظ نعیم کو ڈپٹی میئر کراچی کی پیشکش
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے میئر کراچی کے لیے جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار حافظ نعیم الرحمان کو ڈپٹی میئر کراچی کی پیشکش کی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘میں گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگ 9 مئی کے بعد پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کر چکے ہیں، پی ٹی آئی کے 40 سے زائد لوگ ہیں جو اپنا علیحدہ گروپ بنا رہے ہیں، اس گروپ کا کہنا ہےکہ نہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں نہ ہی جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں۔