لاکھوں عازمین حج آج میدان عرفات میں حج کا رُکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے۔ حجاج مسجد نمرہ اور میدان عرفات میں عبادات کریں گے اور حج کا خطبہ سنیں گے۔
سعودی حکام نے میدان عرفات میں حجاج کے خیر مقدم کے لیے تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں، حجاج کے قافلے پیر اور منگل کی درمیانی شب سے ہی میدان عرفات پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔
حجاج میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامت کے ساتھ قصر ادا کریں گے اور غروب آفتاب تک وقوف کریں گے۔
سورج غروب ہوتے ہی حجاج کے قافلے مزدلفہ کا رخ کریں گے جہاں سے وہ رمی کے لیے کنکریاں چنیں گے اور رات وہیں بسر کریں گے، نماز فجر کے بعد منیٰ کے لیے روانہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ 8 ذی الحج جسے عربی میں یوم ترویہ کہا جاتا ہے حجاج نے منی میں خیمہ بستی میں قیام کیا اور پانچوں وقت کی نمازیں ادا کرنے کے بعد میدان عرفات کے لیے روانہ ہوئے۔
خطبہ حج اردو سمیت 20 زبانوں میں نشر کیا جائے گا
شیخ ڈاکٹر یوسف بن سعید حج کا خطبہ دیں گے، حجاج کرام میدان عرفات میں مسجد نمرہ سے حج کا خصوصی خطبہ سنیں گے اور ظہر و عصر کی نمازیں قصر کرکے ایک ساتھ ادا کریں گے۔
حجاج دن بھر اللہ کے ذکر میں مصروف رہیں اور خصوصی دعائیں کریں گے، جیسے ہی سورج غروب ہوگا وہ مزدلفہ چلے جائیں گے جہاں مغرب اور عشاء کی نمازیں یکجا کرکے قصر پڑھیں گے۔
مزدلفہ میں حاجی رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے، یہی وہ مقام ہے جہاں سے شیطانوں کو مارنے کے لئے کنکریاں جمع کی جائیں گی۔
10 ذی الحج کی صبح نماز فجر ادا کرنے کے بعد حجاج کرام واپس منیٰ چلے جائیں گے جہاں سے رمی (شیطان کو کنکریاں مارنے) کے لئے جمرات جائیں گے۔
شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام اللہ کی راہ میں قربانی دیں گے اس کے بعد حاجی احرام اتار دیں گے۔