وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ اگر خدا نہ نخواستہ ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو قیامت تک میرے ماتھے پرکالا دھبہ ہوتا اور قبر پر کتبہ لگتا کہ اس کے زمانے میں پاکستان ڈیفالٹ ہوا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنےکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پندرہ، سولہ ماہ کی قلیل مدت میں ہمیں تاریخ کے مشکل ترین چیلنجز ورثے میں ملے، جب حلف اٹھایا تو مجھے احساس تھا کہ حالات خراب ہیں لیکن اتنے خراب ہیں اندازہ نہیں تھا، اقتدار سنبھالا تو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا، ملک بھر میں 3کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مخلوط حکومت کے ساتھ مل کر ایک سو ارب سےزائد فنڈز سیلاب متاثرین کے لیے مختص کیے، بدقسمتی سے آج بھی سیلاب زدگان کا حق ادا نہیں ہوا، ایک طرف سیلاب، دوسری طرف مہنگا تیل، ایک طرف مہنگائی اور آئی ایم ایف کا وہ معاہدہ جو پچھلی حکومت نے توڑا، تمام مشکلات کے باوجود میں نے ہمت نہیں ہاری۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی سیاست چمکانےکے لیے ریاست کو قربان کرنےکے لیےکوئی کسر نہیں چھوڑی، ہم سب نے مل کر فیصلہ کیا کہ ہم سیاست قربان کردیں گے، ریاست کوبچائیں گے، ہم اس فیصلے پر ڈٹ گئےکہ ریاست کو بچانا ہے، خدانخواستہ ریاست کو نقصان پہنچا تو کہاں کی سیاست،کہاں کی وزارت، ہمارے قدم ڈگمگائے نہیں، اللہ کی ذات پر پورا توکل رکھا، ابھی جو سیزن گزرا ہے، اس میں گندم کی پچھلے دس سال کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، پچھلی حکومت میں اربوں کی گندم باہر سے منگوانی پڑی، کپاس کی بھی ریکارڈ پیدا وار متوقع ہے، پچھلے 16 مہینوں میں گیس کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ملک دشمنی سےکاروبار جام ہوگیا تھا ، چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سےکیا گیا معاہدہ توڑا، اللہ تعالیٰ نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ساری عمر بھی سجدہ ریز رہوں تو شکر نہیں کرسکتا، 75سالوں میں ہم سے بہت بڑی غلطی ہوئی کہ ہم نے پن بجلی پر توجہ نہیں دی، بجلی کا گردشی قرضہ 2.3 ٹریلین روپے ہے، غریب آدمی اور کسان کا کوئی قصور نہیں، مجھ سمیت تمام اشرافیہ اور حکومت کا قصور ہے، ہمارا نظام فرسودہ ہے اس سے بے پناہ نقصان ہوتا ہے، ہماری بجلی کی ترسیل میں بے پناہ لائن لاسز ہوتے ہیں، بڑے بڑے سرمایہ کار بجلی چوری کرتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ اگر ہمیں موقع ملا تو مل کر ملک کی تقدیر بدلیں گے، قوم کی حالت بدلنے کے لیےکشکول توڑ نا ہوگا، جب تک شہنشاہی اخراجات ،کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا تب تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، وقت آگیا ہے ہم نے نیا جامع منصوبہ بنایاہے جس کی بنیاد رکھ دی ہے، اگر ہمیں موقع ملا تو مل کر ملک کی تقدیر بدلیں گے۔